منیب احمد

  1. م

    تعارف کون ہوں میں؟

    کون ہوں میں؟ کیا نام ہوں میں؟ کیا عمر ہوں میں؟ کیا جنس ہوں میں؟ قد کاٹھ ہوں میں؟ کیا ایک ہوں میں؟ یا لاکھ ہوں میں؟ میں ہوں بھی کیا؟ یا ہوں ہی نہیں؟ یہ سوالات کچھ دن پہلے میں اپنے آپ سے پوچھ رہا تھا۔ یہ دن وہی تھا جب بہت پیارے اور محترم بھائی محمد عدنان اکبری نقیبی نے اس طرف توجہ دلائی تھی کہ...
  2. م

    جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے - منیب احمد

    چند تازہ اشعار پیش خدمت ہیں۔ احباب اپنی رائے عنایت فرمائیں جبکہ اساتذہ سے اصلاح کی درخواست ہے: جس پہ آغاز کی تہمت ہے وہ انجام ہی ہے صبح بھی صبح کے جیسی ہے مگر شام ہی ہے کامیابی نے سدا مجھ کو کیا ہے بےچین گرچہ ناکام ہوں لیکن مجھے آرام ہی ہے مجھ کو لگتا ہے کوئی چیز نہیں ہے موجود جس کو موجود سمجھتے...
  3. م

    غزل - آئینہ دیکھ لو - منیبؔ احمد

    تازہ غزل پیش خدمت ہے۔ معائب و محاسن پر ضرور روشنی ڈالیں۔ بہت شکریہ :) جب تک بجائے اشک کے موتی نہ دیکھ لو کچھ دیر رو کے ہمدمِ دیرینہ دیکھ لو اہرام مصر کے ہوں مقابر ہوں چین کے دل سا کہیں نہ پاؤ گے گنجینہ دیکھ لو سنتے ہی سنتے گزرے ہوؤں کی کہانیاں ہم بھی ہوئے ہیں قصۂ پارینہ دیکھ لو پانی میں عکس...
Top