منیب احمد فاتح

  1. م

    غزل - جہان بنتا عدن تو کیسے؟ - منیب احمد

    نئی غزل پیش خدمت ہے۔ خوبیوں خامیوں پر روشنی ڈالیں۔ بہت شکریہ! :) گہن لگائے نہ رنگِ گل کو جمالِ سیمیں بدن تو کیسے؟ وہ سیم تن جب ہو عکس افگن سمن کو دیکھے چمن تو کیسے؟ نہ وہ سجاوٹ نہ جگمگاہٹ نہ تمتماہٹ نہ جھل جھلاہٹ ہمارے یاقوت لب کے آگے جو بولے لعلِ یمن تو کیسے؟ پتا وہ میرا ہی پوچھتا ہے گلی میں...
  2. م

    تعارف صلائے عام ہے یارانِ ’اردوداں‘ کے لئے

    پیارے محفلین اور جید اساتذہ کرام، آداب! میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ تمام دو گروہوں میں منقسم ہیں۔ ایک وہ ہیں جو مجھے جانتے ہیں اور ایک وہ ہیں جو مجھ سے واقف نہیں۔ وہ جو مجھے جانتے ہیں، یہ بھی جانتے ہیں کہ میں ایک مدت سے اس محفل جاں پرور کا ممبر ہوں اور کبھی کبھی اپنی ایک آدھ غزل سنا کر اور داد سمیٹ...
  3. م

    ساون کے نام - منیب احمد فاتحؔ

    یوں چھائی گھنگور گھٹا ہر سو اندھیرا پھیل گیا قطرہ قطرہ بارش کا ڈرتے ڈرتے کود پڑا بجلی کڑکی دمن دمن کاگا کاگا کانپ اُڑا پیڑوں سے ٹکرائی ہوا پتّا پتّا جھوم پڑا مور لگے پھیلانے پَر جنگل جنگل رنگ بھرا مٹّی کی بھینی خوشبو نے گلیوں میں راج کیا مسکائی پیاسی کھیتی سوکھا کنواں جاگ اُٹھا کالی کالی گھٹاؤں...
  4. م

    غزل - رُخسار ترا مشعلِ سوزاں نظر آئے - منیب احمد فاتحؔ

    تمام محفلین کو سلام! کافی عرصے بعد حاضر ہوا۔ اور ایک تازہ غزل بطور ہدیہ پیش خدمت ہے: رُخسار ترا مشعلِ سوزاں نظر آئے چہرہ ترا مہتابِ درخشاں نظر آئے مکھڑا ترا روشن سا جواہر کی جھلک دے دندان ترا گوہرِ تاباں نظر آئے شارع جو بنائے تو کوئی دل تلک اپنے اُس راہ پہ ہر شخص خراماں نظر آئے دولت جو لگے...
Top