اس بات پر دنیا متفق ہے کہ صر ف آزادی ء اظہار ہی نہیں،ہر طرح کی معلومات اور تخیلات پر آسانی سے دسترس بھی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔پاکستانیوں کو یہ حق آزاد میڈیا نے فراہم کیااور ایک نیا پاکستان وجود میں آنے لگا ۔ایسے میںملک بھرمیں میڈیا پر ہونے والے حملے میری سمجھ میں نہیں آرہے۔ لوگ اچھی طرح جانتے...
قصہ چہار درویش...دیوار پہ دستک … منصور آفاق
ایک اَن تراشیدہ پتھروں کی صدیوں پرانی غار میں آگ جل رہی تھی۔اس کے اردو گرد چار درویش بیٹھے ہوئے تھے ان کے چہروں مٹی کی اتنی موٹی تہیں جم چکی تھیں کہ خدو خال پہچانے نہیں جا رہے تھے۔پٹ سن کا ہاتھ سے بناہوا خاکی لباس ،لباس نہیں لگ رہا تھایوں لگتا ہے...
میرے لئے یہ مسئلہ دن بدن سنجیدہ سے سنجیدہ تر ہوتا چلا جا رہا ہے کہ جب کبھی کسی دوست کے بارے میں مجھے کچھ کہنا ہوتا ہے تو بات تیس چالیس سال پہلے سے شروع کرنا پڑتی ہے۔ مثلاً یہ کہ موصوف سے میری پہلی ملاقات آج سے چالیس سال پہلے ان کی چالیسویں سالگرہ کی تقریب میں ہوئی۔ اس تمہید کے نتیجے میں موصوف کے...
دیوار پہ دستک
نگران حکومت کا دورانیہ
منصور آفاق
نون لیگ کے قلمی خدمتگارچند نشستوں پر نون لیگ کی فتح کاابھی تک لفظی جشن منارہے ہیں۔لفظوں کی آتش بازی جاری ہے ۔ابلاغ کے ہر ڈھول پربیانات تھاپ کی طرح بج رہے ہیں۔ شور بپا ہے کہ دیکھا لوگوں نے نون لیگ کو ووٹ دئیے ہیں ۔فتح کے نشے میں بدمست لوگوں کو کون...
ثمینہ راجہ کی موت پر ایک بین
منصور آفاق
اجل کی زد پہ ہے میرا قبیلہ
میں قبریں گنتے گنتے تھک گیا ہوں
میرے قبیلے کے قبرستان میں ایک قبر اور کھود دی گئی ہے ۔ابھی یہاںملکہ ئ سخن ثمینہ راجہ کو دفن کیا جائے گا۔سفید کفن میں لپٹی ہوئی شاعری کی میت بس پہنچنے والی ہے۔شایدنظم کا جنازہ آرہا ہے کافور کی...
جب بھی ورق الٹتا ہوں کسی نہ کسی مقتول کا خون ہاتھ پر لگ جاتا ہے۔ابھی ابھی سابق وفاقی سیکرٹری داخلہ اور صدر اسحاق کے دست راست روئیداد خان نے زندگی کی ڈائری کا ایک ورق، وقت کے کیمرے کے سامنے کیا اورخون کی بوندیں زوم کرتے ہوئے لینز پر پھیل گئیں۔ہوائی جہاز کے تیل میں جلتے ہوئے خون کی بو ابھی تک میرے...