میر محمد تقی – میر

  1. پ

    میر اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا - میر محمد تقی – میر

    اس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا اے کبک پھر بحال بھی آیا نہ جائے گا ہم کشتگانِ عشق ہیں ابرو و چشمِ یار سر سے ہمارے تیغ کا سایہ نہ جائے گا ہم رہروانِ راہِ فنا ہیں برنگِ عمر جاویں گے ایسے کھوج بھی پایا نہ جائے گا پھوڑا سا ساری رات جو پکتا رہے گا دل تو صبح تک تو ہاتھ بھی لگایا نہ...
Top