میراۃ الغیب

  1. کاشفی

    امیر مینائی دل جو سینے میں زار سا ہے کچھ - امیر مینائی

    غزل (امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ) دل جو سینے میں زار سا ہے کچھ غم سے بے اختیار سا ہے کچھ رخت ہستی بدن پہ ٹھیک نہیں جامہء مستعار سا ہے کچھ چشم نرگس کہاں وہ چشم کہاں نشہ کیسا خمار سا ہے کچھ نخل اُمید میں نہ پھول نہ پھل شجرِ بے بہار سا ہے کچھ ساقیا ہجر میں یہ ابر نہیں آسمان پر...
  2. کاشفی

    امیر مینائی وہ کون تھا جو خرابات میں خراب نہ تھا - امیر مینائی

    غزل (امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ) وہ کون تھا جو خرابات میں خراب نہ تھا ہم آج پیر ہوئے کیا کبھی شباب نہ تھا شبِ فراق میں کیوں یارب انقلاب نہ تھا یہ آسمان نہ تھا یا یہ آفتاب نہ تھا لحاظ ہم سے نہ قاتل کا ہوسکا دمِ قتل سنبھل سنبھل کے تڑپتے وہ اضطراب نہ تھا اُسے جو شوقِ سزا ہے مجھے...
  3. کاشفی

    امیر مینائی کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا - امیر مینائی

    غزل (امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ) کہا جو میں نے کہ یوسف کو یہ حجاب نہ تھا تو ہنس کے بولے وہ منہ قابلِ نقاب نہ تھا شبِ وصال بھی وہ شوخ بے حجاب نہ تھا نقاب اُلٹ کے بھی دیکھا تو بے نقاب نہ تھا لپٹ کے چوم لیا منہ، مٹا دیا انکار نہیں کا اُن کے سوا اس کے کچھ جواب نہ تھا مرے جنازے پہ...
  4. کاشفی

    امیر مینائی جب خوبرو چھپاتے ہیں عارض نقاب میں - امیر مینائی

    غزل (امیر مینائی رحمتہ اللہ علیہ) جب خوبرو چھپاتے ہیں عارض نقاب میں کہتا ہے حُسن میں نہ رہوں گا حجاب میں بے قصد لکھ دیا ہے گِلہ اِضطراب میں دیکھوں کہ کیا وہ لکھتے ہیں خط کے جواب میں بجلی چمک رہی ہے فلک پر سحاب میں اب دختِ رز کو چین کہاں ہے حجاب میں اللہ رے میرے دل کی تڑپ اضطراب...
Top