شام ِ غم شامِ الم شامِ غریباں ہے یہ شام
خون ِسادات سے گلزار بہ داماں ہے یہ شام
مرثیہ خوان ِشباب ِگل و ریحاں ہے یہ شام
چند خیمے ابھی جلتے ہیں چراغاں ہے یہ شام
اور سلگتا ہے ادھر زینب و کلثوم کا دل
امِ قاسم کا جگر مادرِ معصوم کا دل
فتح ظلمت کی ہوئی جشن منائے گی یہ رات
تیرگیِ دل اشرار بڑھائے گی یہ...
میر انیسؔ کا ایک حیرت انگیز بند ملاحظہ کیجیے۔ جس میں ’’دار‘‘ کی آواز ۹ بار ہے۔
عمر ابنِ سعد نے جب حضرتِ حرؑ کی زبان سے امام حسینؑ کی مدحت سنی تو انھیں ڈرایا اور کہا کہ یزید تجھے دار پر کھینچے گا۔ اس کے جواب میں حضرتِ حرؑ فرماتے ہیں۔
دولتِ حاکمِ دُوں پر ہے تِرا دار و مدار
دارِ دنیا سے تعلّق...
غزل
کب تک نجات پائیں گے وہم و یقیں سے ہم
اُلجھے ہُوئے ہیں آج بھی دُنیا و دِیں سے ہم
یُوں بیٹھتے ہیں بزم میں خلوت گزِیں سے ہم
لے جائیں اپنے اشک بھی چُن کر زمِیں سے ہم
ہر روز اُن کے نام کے سَو پُھول کِھلتے ہیں
چُن کر قَفس میں لائے ہیں کلیاں کہیں سے ہم
جب تک تمھارے قدموں کی آہٹ نہیں سُنیں...
نسیم امروہوی نے یہ مرثیہ ۱۹۳۷ میں لکھا تھا اور یہ ان کی مرثیے کی کتاب میں موجود ہے۔ انٹرنیت پر یہ مرثیہ عکس کی شکل میں پی ڈی ایف فائل میں موجود ہے۔ میں یہاں اس کو انپیچ میں ٹائپ کرکے شامل کررہاہوں۔ ہوسکتا ہے ایک دفعہ میں نہ ہوسکے لیکن آہستہ آہستہ کردوں گا۔ مجھے ذاتی طور پر یہ مرثیہ بہت پسند...
مرثیۂ امامؑ
رات آئی ہے شبّیر پہ یلغارِ بَلا ہے
ساتھی نہ کوئی یار نہ غمخوار رہا ہے
مونِس ہے تو اِک درد کی گھنگھور گھٹا ہے
مُشفِق ہے تو اِک دِل کے دھڑکنے کی صدا ہے
تنہائی کی، غُربت کی، پریشانی کی شب ہے !
یہ خانۂ شبّیر کی وِیرانی کی شب ہے
دُشمن کی سپہ خواب میں مدہوش پڑی تھی
پَل بھر کو کسی کی...
آرزو لکھنوی
ابو طالب
ابو طالب علیہ السلام
اردو
اردو ادب
اردو اور کراچی
اردو شاعری
اردو قطعات
اردو نظم
اردو ہندی
اشعار
امام حسین علیہ السلام
انظار
انظار سیتاپوری
حسین
حضرت ابو طالب
حیدر
راجہ صاحب محمود آباد
سبطِ جعفر
سیتاپور
شاعری
شہید سبطِ جعفر
عاشور کاظمی
علی
علی اسد اللہ
علی زیدی
علی علیہ السلام
علی ولی اللہ
فاطمہ زہرا
فیاض لکھنوی
قصیدہ
لاالہ الا اللہ
ماں
محمد رسول اللہ
مدح مولا علی
مرثیہ
مولا علی
مولا علی اور اُمت
مومن
میری جنت
ندیم سرور
پروفیسر سبطِ جعفر
پروفیسر سبطِ جعفر شہید
پروفیسر مجاہد حسین حسینی
پیارے بچو
کاشفی کی پسندیدہ شاعری
کراچی
کراچی اور اردو
کراچی اور ذکرِ حسین
کراچی پاکستان
کلمہ
ہندی
یا علی مدد
عمران شاہدؔ مرحوم دیپالپور کے ایک نوجوان شاعر تھے۔ 10 مارچ 2014ء کو کینسر سے وفات پائی۔ موصوف کی ایک نہایت عمدہ غزل "سب بے خود و ہشیار مجھے یاد کریں گے" کا جواب اس مرثیہ کی صورت میں ہم نے دینے کی کوشش کی ہے۔ سچ کہتے تھے تم، پیارے بھائی!
مرثیہ شہادت امام حسین علیہ السلام
(علامہ ذیشان حیدر جوادی کلیم الہ آبادی)
مالک سلطنتِ صبرو شجاعت تھے حسین
عارفِ دبدبہء عزمِ شہادت تھے حسین
وارث عظمتِ سرکارِ رسالت تھے حسین
جانِ زہرا و علی، نازِ مشیت تھے حسین
حیف جس کا کوئی کونین میں ثانی نہ ملا
زیر شمشیرِ ستم اُس کو بھی پانی نہ ملا
یوں تو ہر...
گوشت خوری کے لیے ہند میں مشہور ہیں ہم
جب سے ہڑتال ہے قصابوں کی مجبور ہیں ہم
چار ہفتہ ہوئے قلیے سے بھی مہجور ہیں ہم
"نالہ آتا ہے اگر لب پہ تو معذور ہیں ہم"
"اَے خدا شکوہ اربابِ وفا بھی سن لے"
خوگرِ گوشت سے تھوڑا سا گلہ بھی سن لے
آگیا عین ضیافت میں اگر ذکرِ بٹیر
اٹھ گئے نیر سے ہونے بھی نا...
جوش کا مشہور زمانہ مرثیہ " پانی"
https://dl.dropbox.com/u/61842037/%D9%85%D8%B1%D8%AB%DB%8C%DB%81%DB%94%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%8C%20%D8%A7%D8%B2%20%D8%AC%D9%88%D8%B4.docx
میں نے کمپوز کیا ہے ۔ اس کو لائبریری کے لیے پیش کر رہا ہوں۔
مرثیہ
(میر ببر علی انیس)
رنجِ دُنیا سے کبھی چشم اپنی نم رکھتے نہیں
جُز غمِ آلِ عبا ہم اور غم رکھتے نہیں
کربلا پُہنچے زیارت کی ہمیں پروا ہے کیا؟
اب ارم بھی ہاتھ آئے تو قدم رکھتے نہیں
در پہ شاہوں کے نہیں جاتے فقیر اللہ کے
سر جہاں رکھتے ہیں سب، ہم واں قدم رکھتے نہیں...
ایک طویل مرثیے سے چند بند از اختر عثمان
اے وارثِ قرطاس و قلم فہمِ ہنر دے
اے باصرِجواد مجھے چشمِ بصر دے
اے نورِ ابد نور سے کشکول کو بھر دے
آلودۂ ظلمات ہوں خیراتِ سحر دے
اے کوزہ گر، دہر گلِ حرف کو نم دے
دریوزہ گر ِخاص ہوں شبّیر کا غم دے
اس ذکر کی توفیق نہیں، تاب نہیں ہے
کمزور ہے دل، طاقتِ...
مرثیہ جناب مرزا اسد اللہ خاں مرحوم دہلوی متخلص بہ غالب
از الطاف حسین حالی
کیا کہوں حالِ دردِ پنہانی
وقت کوتاہ و قصہ طولانی
عیشِ دنیا سے ہو گیا دل سرد
دیکھ کر رنگِ عالمِ فانی
کچھ نہیں جز طلسمِ خواب و خیال
گوشۂ فقر و بزمِ سلطانی
ہے سراسر فریبِ وہم و گماں
تاجِ فغفور و تختِ خاقانی
بے حقیقت...
جوش ملیح آبادی کے مرثیے
ترتیب
1۔ حسین اور انقلاب ۔ ہمراز یہ فسانہ آہ و فغاں نہ پوچھ ۔ بند 68۔ تصنیف ۔۔1941
2۔ آوازۂ حق ۔ کیوں کر نہ کروں شکر خدائے دوجہاں کا ۔ بند 92 ۔ تصنیف 1918
جوش کی مرثیہ نگاری