غزل
من کہ بر نمی تابم دردِ زیستن تنہا
صبح دم چساں بینم شمعِ انجمن تنہا
ترجمہ :میں کہ جینے کے درد کو تنہا برداشت نہیں کر پاتا، صبح دم کس طرح شمعِ انجمن کو تنہا دیکھوں.
تا کجا اماں یابد از ہجومِ جاں بازاں
گوشہ گیرِ فانوسے ، بہرِ سوختن تنہا
ترجمہ :کب تک جاں بازوں کے ہجوم سے گوشہ گیرِ فانوس...
یگانہ ایک قادر الکلام شاعر تھے لیکن جب وہ پچھلی صدی کے اوائل میں عظیم آباد سے ہجرت کر کے لکھنؤ آئے تو لکھنؤ والوں نے ان کی بالکل ہی قدر نہ کی۔ اس وقت لکھنؤ والے اپنے برے سے برے شاعر کو بھی باہر والے اچھے سے اچھے شاعر کے مقابلے میں زیادہ اہمیت دیتے تھے اور یگانہ چونکہ "باہر والے" تھے سو لکھنؤ...