وصف کی سوغات
عبیر و عنبرِ سارا کو دیدے مات کیا کہیے
گزر گاہِ حبیب کبریا کی بات کیا کہیے
جو اُن کی یاد میں گزرے وہ دن ہر دن سے بہتر ہے
جو اُن کے ذکر سے معمور ہو وہ رات کیا کہیے
کئی پُشتوں تلک خوشبو پسیٖنے کی نہیں جاتی
نبیِ پاک کے عَرقِ بدن کی بات کیا کہیے
غم وآلام میں لوگو! فقط اُن کے تصور...