خامہ بگوش کے قلم سے
(تحریر: مشفق خواجہ)
نستعلیق کا ذکر آیا تو ایک لطیفہ بھی سن لیجیے۔ کچھ عرصہ ہوا نوری نستعلیق کے موجد جناب جمیل مرزا نے ایک پریس کانفرنس کی تھی۔ اس کے بعد عشائیہ بھی تھا۔ جمیل مرزا صاحب نے ایک صحافی سے پوچھا: ’’کیا آپ کو کھانا پسند آیا؟‘‘ صحافی نے جواب دیا: ’’بہت مزے کا...
غزل
مشفؔق خواجہ
غُبار ِ راہ اُٹھا کِس کو روکنے کے لیے
مِری نظر میں تو رَوشن ہیں منزِلوں کے دِیے
اگر فُزُوں ہو غَم ِ دِل، سکوُت بھی ہے کلام
اِسی خیال نے، اہلِ جنوُں کے ہونٹ سِیے
دِلِ حَزِیں میں ، نہ پُوچھ اپنی یاد کا عالَم
فِضائے تِیرہ میں، جیسے کہ جَل اُٹھے ہوں دِیے
فُسُردہ شمعوں سے، ہوتا...
غزل
مشفق خواجہ
دہر کو لمحۂ موجُود سے ہٹ کر دیکھیں
نئی صُبحیں، نئی شامیں، نئے منظر دیکھیں
گھر کی دِیواروں پہ تنہائی نے لکّھے ہیں جو غم!
میرے غمخوار اُنھیں بھی، کبھی پڑھ کر دیکھیں
آپ ہی آپ ، یہ سوچیں کوئی آیا ہوگا!
اور پھر آپ ہی، دروازے پہ جا کر دیکھیں
کُچھ عجب رنگ سے کٹتے ہیں شب و...
کچھ اس طرح سے ترا غم دیے جلاتا تھا
کہ خاک دل کا ہر اک ذرہ جگمگاتا تھا
اسی لیے نہ کیا تلخئ جہاں کا گلہ
ترا خیال پس پردہ مسکراتا تھا
نہ یاد رکھتا تھا مجھ کو نہ بھول جاتا تھا
کبھی کبھی وہ مجھے یوں بھی آزماتا تھا
ہر آئنہ تھا سراپا حجاب میرے لیے
میں اپنے آپ کو دیکھوں، نظر وہ آتا تھا
نظر چرا کے وہ...
جناب مشفق خواجہ سے متعلق متفرق مواد
کتابیں، کالموں کے مجموعے ، منتخب کالم اور بہت کچھ
مشفق خواجہ (19 دسمبر 1935 ۔۔21 فروری 2005)۔ایک نام، ایک عہد،ایک کھرا محقق جن کے دنیا سے گزر جانے کے بعد ان گنت لوگوں نے خود کو بے سہارا پایا۔ وہ لوگ جو کتاب سے محبت کرتے تھے، تحقیق سے لگاؤ رکھتے تھے، جو ان کے...
بشکریہ راشد اشرف
ناہید اختر نے مشفق خواجہ سے ذکر کیا کہ :
احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کے مطالعے سے ان کے اندر بھی شاعری کا شوق پیدا ہوا ۔
خواجہ صاحب نے جواب دیا :
بڑی خوشی کی بات ہے کہ احمد فراز اور پروین شاکر کی شاعری کا کوئی مثبت نتیجہ نکلا ۔ ورنہ اکثر لوگ ان دونوں کے کلام سے متاثر...
خدا بخشے قدرت اللہ شہاب بڑی خوبیوں کے آدمی تھے ، تین سربراہان مملکت کے سیکرٹری کی حیثیت سے وہ ہمارے قومی زوال کے قریب ترین تماشائی ہی نہیں ، جزو تماشا بھی تھے ، ان کے مزاج میں بے حد لچک تھی ، غلام محمد جیسا معذور اور نیم دیوانہ ہو یا اسکندر مرزا جیسا عیش پسند یا ایوب خاں جیسا خود پسند ، وہ سب کے...
ڈاکٹر آغا سہیل
مشفق خواجہ سے مجھے قرابت قریبہ تو کجا واجبی سی رسم و راہ بھی نہیں تھی۔یعنی بالمشافہ ملاقات کا شرف حاصل نہیں تھا۔ طرفین میں سے کسی جانب سے تبادلۂ خیالات کی نہ تو کبھی خواہش پیدا ہوئی اور نہ تشویق، غالباً اس کی وجہ مزاجوں کے مابین بُعد مشرقین حائل تھا۔ہر بڑے ادیب اور انشا پرداز سے...
نقشہ کھینچنا یا بگاڑنا(مشفق خواجہ) سے اقتباس
علامہ نیاز فتح پوری اپنی وضع کے منفرد ادیب تھے۔۔۔۔ڈاکٹر فرمان فتح پوری نے "لکھنؤ اور لکھنؤیات" کے نام سے جو کتاب شائع کی ہے، وہ نیاز صاحب کی شوخیٔ طبع کا شاہکار ہے۔۔۔۔ ذاتی پسند و ناپسند کے سلسلے میں نیاز صاحب نے جو معیار بنائے ہیں وہ خاصے دلچسپ...