جب ہوا شب کو بدلتی ہوئ پہلو آئ مصطفی زیدی
جب ہوا شب کو بدلتی ہوئ پہلو آئ
مدتوں اپنے بدن سے تیری خوشبو آئ
میرے مکتوب کی تقدیر کے اشکوں سے دُھلا
میرِی آواز کی قسمت کہ تجھے چھو آئ
اپنے سینے پہ لِیے پھرتی ہیں ہر شخص کا بوجھ
اب تو ان راہ گزاروں میں میری خو آئ...