غزل
غزل اُس کی طبیعت ہے، ادب ہے سادگی اُس کی
زرِ نخوت سے بڑھ کر قیمتی ہے عاجزی اُس کی
وہ جب تک بولتی ہے اُس کا چہرا رقص کرتا ہے
دھنک کی پینٹنگ سی منفرد ہے دل کشی اُس کی
مئے تسلیم سے لب اُس کے لالہ زار رہتے ہیں
اُسے مخمور رکھتی ہے مسلسل مے کشی اُس کی
عمر خیام کے فکرِ غنی سے جو عبارت...