زمزمہء تغزل
(مسعود الرحمن خاں صاحب - اثر)
یہ دل بھی وقفِ شیون ہے ابھی درد آشنا ہوکر
مزا تب تھا کہ رگ رگ بول اُٹھتی ہمنوا ہو کر
وہ صورت جو کبھی کاشانہء حسرت کی زینت تھی
وہ اب تک آنکھ میں پھرتی ہے تصویر وفا ہوکر
قیامت دیکھئے کل تک جو گلزارِ تمنّا تھا
وہ افسردہ ہوا آخر دل بے مدعا ہوکر...