مت پوچھئیے

  1. محمود احمد غزنوی

    مت پوچھئیے۔ ۔۔ ۔

    غزل ایسی اک لے سُنی ہے کہ مت پوچھئیے جان پر وہ بنی ہے کہ مت پوچھئیے۔ ۔ ۔ ۔ ڈھل گئی خامشی سرمدی صوت میں وہ چھڑی راگنی ہے کہ مت پوچھئیے۔ ۔ ۔ ہے یہ خاکی سا پتلا ظلوم و جہول۔ ۔ ۔ ۔ پر وہ صورت بنی ہے کہ مت پوچھئیے۔ ۔ ۔ سب عبادت عزازیل کی پل میں غارت۔ ۔ کچھ وہ ایسا غنی ہے کہ مت پوچھئیے۔ ۔...
Top