جوتے نامہ
مہتاب قدر
ہائے یہ کس گمان میں لکھا
وہ بھی اردو زبان میں لکھا
ہم کو کیا ہوگیا زمانے دیکھ
ہم نےجوتوںکی شان میں لکھا
جوتے پیروں کے بھی محافظ ہیں
جوتے چہروں کے بھی محافظ ہیں
جوتے جب تک نہ آئیں ہاتھوں میں
جوتے بچوں کے بھی محافظ ہیں
کتنے ذی احتشام کھاتے ہیں
صدر عالی مقام کھاتے...