غزل
کل مدّعی کو آپ پہ کیا کیا گماں رہے
بات اُس کی کاٹتے رہے اور ہم زباں رہے
یارانِ تیز گام نے محمل کو جا لیا
ہم محوِ نالۂ جرسِ کارواں رہے
یا کھینچ لائے دیر سے رندوں کو اہلِ وعظ
یا آپ بھی ملازمِ پیرِ مغاں رہے
وصلِ مدام سے بھی ہماری بجھی نہ پیاس
ڈوبے ہم آبِ خضر میں اور نیم جاں رہے
کَل کی...
کوئي محرم نہيں ملتا جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشاراتِ نہاں ميں
کہاں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
دلِ پر درد سے کچھ کام لوں گا
اگر فرصت ملي مجھ کو جہاں ميں...
(مولانا الطاف حسین حالی کی نظم “مناجاتِ بیوہ“ مکمل تو نہیں مل سکی مگر ٹکڑوں میں دستیاب ہوئی ہے اگر کوئی اور ساتھی اسے مکمل کرسکیں تو احسان مند رہوں گا: رضوان)
مناجاتِ بیوہ
یادگارِحالی از صالحہ عابد حسین سے اقتباس
مجھے ‘‘مناجاتِ بیوہ‘‘ پڑھ کر حیرت ہوتی ہے کہ حالی باوجود مرد ہونے کے ایسا درد آشنا،...
کوئي محرم نہيں ملتا جہاں ميں
مجھے کہنا ہے کچھ اپني زبان ميں
قفس ميں جي نہيں لگتا کسي طور
لگا دے آگ کوئي آشياں ميں
کوئي دن بوالہوس بھي شاد ہو ليں
دھرا کيا ہے اشارات نہاں ميں
کہيں انجام آپہنچا وفا کا
گھلا جاتا ہوں اب کے امتحاں ميں
نيا ہے ليجئے جب نام اس کا
بہت وسعت ہے ميري داستاں...