مولانا اقبال سہیل

  1. طارق شاہ

    مولانا اقبال سہیل " کی ہے شبِ غم کس طرح بسر، پچھلا وہ فسانہ کیا کہئے "

    غزل مولانا اقبال سہیل کی ہے شبِ غم کس طرح بسر، پچھلا وہ فسانہ کیا کہئے کانوں میں ہو جب گلبانگِ سحر رُودادِ شبانہ کیا کہئے سرمشقِ ستم، محرومِ کرم، آہ اپنا فسانہ کیا کہئے سر تا بقدم ہیں نالہٴ غم، عِشرت کا ترانہ کیا کہئے آئی شبِ غم کے بعد سحر، غمناک رہا پھر بھی منظر وہ غنچہ وگل کا ہنس ہنس کر...
  2. طارق شاہ

    مولانا اقبال سہیل " طبیعت دشت سے بھی مائلِ رَم ہوتی جاتی ہے "

    غزل مولانا اقبال سہیل طبیعت دشت سے بھی مائلِ رَم ہوتی جاتی ہے مِری وحشت ترقّی پر ہے یا کم ہوتی جاتی ہے تپِ غم سے سکّت ہی کیا رہی تھی دیدہ و دل میں کہ وہ بھی صرفِ کاوش ہائے پیہَم ہوتی جاتی ہے رگ وپے میں اُترتا جارہا ہے سوزِ غم، لیکن وہ کہتے ہیں سِتم کی آنچ مدّھم ہوتی جاتی ہے...
  3. طارق شاہ

    مولانا اقبال سہیل " رنگ و بو کے سرابستانوں میں ششدر چھوڑ کر "

    غزل مولانا اقبال سہیل رنگ و بُو کے سرابستانوں میں ششدر چھوڑ کر کیا ہُوا حُسنِ حقیقت، مجھ کو مضطر چھوڑ کر جی لگے گا خاک یہ جاں بخش منظر چھوڑکر خلد کو جائے بلا میری تِرا در چھوڑ کر دیکھ اے خورشیدِ محشر، تیری رسوائی نہ ہو مشقِ تابِش کر تُو میرا دامنِ تر چھوڑ کر حشر! کس کی بزم ہے یارب، کہ...
  4. طارق شاہ

    مولانا اقبال سہیل " اصرار نہیں لیکن، سُنئے تو سُنانا ہے "

    غزل مولانا اقبال سہیل اصرار نہیں لیکن، سُنئے تو سُنانا ہے اک دکھ کی کہانی ہے، اک غم کا فسانہ ہے لے دے کے محبت کا اتنا ہی فسانہ ہے اک اشکِ سحرگاہی، اک آہِ شبانہ ہے دل وقفِ تلاطم ہے اور لب پہ ترانہ ہے موجوں کے ترنّم میں میرا ہی فسانہ ہے میں تیری حکایت ہوں تو میرا فسانہ ہے جس نے مجھے...
Top