مولانا محمد علی جوہر

  1. کاشفی

    مل چکا تجھ سے صلہ ہم کو وفادار کا - مولانا محمد علی جوہر

    غزل (رئیس الاحرار مولانا محمد علی جوہر) مل چکا تجھ سے صلہ ہم کو وفاداری کا تجھ کو آیا نہ سلیقہ کبھی دل داری کا طفل مکتب ہے ترے سامنے خود چرخ کہن کس سے سیکھا ہے یہ انداز دل آزاری کا عقل والا کوئی بچتا نہیں پھندے سے ترے گو بہت عام ہے شہرہ تری عیاری کا ہم کو خود شوقِ شہادت ہے، گواہی کیسی؟ فیصلہ...
  2. کاشفی

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے - مولانا محمد علی جوہر

    غزل (مولانا محمد علی جوہر) تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے پر غیب سے سامانِ بقا میرے لئے ہے پیغام ملا تھا جو حسین ابن علی کو خوش ہوں وہی پیغامِ قضا میرے لئے ہے یہ حور بہشتی کی طرف سے ہے بلاوا لبیک کہ مقتل کا صلا میرے لئے ہے کیوں جان نہ دوں غم میں ترے جب کہ ابھی سے ماتم یہ زمانہ میں بپا...
  3. رانا

    مرچ مسالہ

    دو واقعات پیش خدمت ہیں۔ ان دوواقعات کے راوی کا نام تو ذہن سے نکل گیا ہے اگر کسی کو معلوم ہو تو بتادیں۔ مرچ مسالہ ایک دفعہ سر محمد یوسف نے اپنے گھر رئیس الاحرار مولانا محمد علی جوہر کی دعوت کی۔ چونکہ یو۔ پی کے لوگ اپنے ہاں سالن وغیرہ میں مرچ مسالہ تیز رکھتے ہیں اور اس دن جو کھانا جوہر صاحب...
  4. پ

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے- مولانا محمد علی جوہر

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے پر غیب سے سامانِ بقا میرے لئے ہے پیغام ملا تھا جو حسین ابنِ علی کو خوش ہوں وہی پیغامِ قضا میرے لئے ہے یہ حورِ بہشتی کی طرف سے ہے بلاوا لبیک کہ مقتل کا صلا میرے لئے ہے کیوں جان نہ دوں غم میں ترے جب کہ ابھی سے ماتم یہ زمانے میں بپا میرے لئے ہے...
  5. فرخ منظور

    دور حیات آئے گا قاتل، قضا کے بعد - مولانا محمد علی جوہر

    دور حیات آئے گا قاتل، قضا کے بعد ہے ابتدا ہماری تری انتہا کے بعد جینا وہ کیا کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو باقی ہے موت ہی دلِ بے مدعا کے بعد تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے میرا لہو بھی خوب ہے تیری حنا کے بعد لذت ہنوز مائدہء عشق میں نہیں آتا ہے لطفِ جرمِ تمنا...
Top