علامہ شبلی نعمانی کی ایک خوبصورت غزل
من کہ در سینہ دِلے دارم و شیدا چہ کنم
میل با لالہ رُخاں گر نہ کنم تا چہ کنم
میں کہ سینے میں دل رکھتا ہوں اور وہ بھی شیدا سو کیا کروں؟ اگر لالہ رُخوں کے ساتھ میل جول نہ رکھوں تو پھر آخر کیا کروں۔
من نہ آنم کہ بہ ہر شیوہ دل از دست دہم
لیک با آں نگہٴ حوصلہ...
پوچھتے کیا ہو جو حال شب ِتنہائی تھا
رخصت ِصبر تھی یا ترک ِشکیبائی تھا
شب ِفرقت میں دل ِغمزدہ بھی پاس نہ تھا
وہ بھی کیا رات تھی،کیا عالم ِتنہائی تھا
میں تھا یا دیدہء خوں نابہ فشاں بھی شب ِہجر
ان کو واں مشغلہء انجمن آرائی تھا
پار ہائے دل خونیں کی طلب تھی پیہم
شب جو آنکھوں کی مری ذوق ِخود آرائی...
سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ کی حیات مقدس اور عظیم الشان کارنامے
الفاروق
شمس العلماء علامہ شبلی نعمانی رحمتہ اللہ
عظیم اینڈ سنز پبلشرز
اردو بازار ، لاہور فون : 7241806