آج یعنی گیارہ نومبر مولانا ابوالکلام آزاد کی پیدائش کا دن ہے۔ اسی کی مناسبت سے ملک نصر اللہ خان عزیز کی نظم ”امام الہند“ پیش خدمت ہے جو انہوں نے 1940 میں پنجاب کے ایک جلسے میں مولانا آزاد کی موجودگی میں پڑھی تھی۔
امام الہند
اے امامِ محترم! اے رہبر عالی مقام!
علم و تدبیر و سیاست ہیں ترے در کے...
بیاد ابوالکلام آزاد نور اللہ مرقدہ
دیدہ ورانِ دیں کا نشاں تھا ابوالکلام
ہندوستاں کی روحِ رواں تھا ابوالکلام
لذت کشانِ بادۂ ایثار زندہ باد
اس انجمن کا پیرِ مغاں تھا ابوالکلام
تھرا گئے تھے زلّہ ربایانِ سلطنت
معجز نگار و شعلہ بیاں تھا ابوالکلام
اس سر زمیں کے منبر و محراب ہیں گواہ
بتخانۂ وطن...
ابو سلمان شاہجہانپوری کی مرتب کردہ کتاب ’ارمغان آزاد‘ میں موجود مولانا آزاد رح کی خوبصورت نعت۔
نعت
موزوں کلام میں جو ثنائے نبی ہوئی
تو ابتد سے طبع رواں منتہی ہوئی
ہر بیت میں جو وصفِ پیمبر رقم کیے
کاشانۂ سخن میں بڑی روشنی ہوئی
ظلمت رہی نہ پر توِ حسنِ رسول سے
بیکار اے فلک شبِ مہتاب بھی ہوئی...
امام الہند مولانا ابوالکلام محی الدین احمد آزاد کا عہد ہندوستان کی سیاسی تاریخ کا انتہائی نازک ترین عہد تھا اور اسی عہد کی "نازک مزاجیوں" کی وجہ سے مولانا کی مذہبی و علمی و ادبی حیثیت پس پردہ چلی گئی حالانکہ مولانا کو سولہ سترہ برس کی عمر ہی میں مولانا کہا جانا شروع ہو گیا تھا۔ خیر یہ مولانا کی...
آج اا نومبر ہے، جو مولانا ابو الکلام آزاد کا یوم پیدائش ہے۔ مرحوم یہاں کے پہلے وزیر تعلیم تھے، اس لئے ان کے یومِ پیداش کو یوم تعلیم کی شکل میں منایا جاتا ہے۔
مولانا آزاد ایک نابغہ روزگار عالم تھے، ان کے کارنامے یہاں کیا گنوائے جائیں، سب کو ہی آشکار ہیں۔