میرا اس دلبرِ بے مہر پہ قرباں ہونا
یاس و امید کا ہے دست و گریباں ہونا
کاٹ کر سر کو مرے ساتھ ہی اف اف کرنا
"ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا"
مجھ کو ڈر ہے کہ کہیں جرم نہ ثابت کر دے
تیری چوکھٹ سے عیاں خونِ شہیداں ہونا
گرچہ دشوار ہوا درد کا سہنا اے دوست
لیکن آسان نہیں منت کشِ درباں...