غزل
(موناالیزبتھ کوریاں)
جینے کی ہے کوشش باقی
اور ہے دل میں خواہش باقی
قاتل بن بیٹھا ہے منصف
ہونے کو ہے سازش باقی
حال ہمارا آج نہ پوچھو
رہنے دو اک پرسش باقی
راکھ ہوئی ہے بستی بستی
صرف بچی ہے شورش باقی
پھیر لیا منہ دیکھ کے مجھ کو
دل میں اُس کے رنجش باقی
بنجر بنجر دل کی...