چارہ گر
مخدوم محی الدین
ایک چمبیلی کے منڈ وے تلے
میکدہ سے ذرا دُور اُس موڑ پر
دو بدن
پیار کی آگ میں جل گئے
پیار حرف وفا
پیار اُن کا خدا
پیار اُن کی چتا
دو بدن
پیار کی آگ میں جل گئے
مسجدوں کے مِناروں نے دیکھا اُنہیں
مندروں کے کواڑوں نے دیکھا اُنہیں
میکدوں کی دراڑوں نے دیکھا اُنہیں
از ازل تا ابد...