غزل
کسی نے یہ سبق تکوین کا آخر لکھا کیوں ہے
کہ جس کی ابتدا کیا ، متن کیوںکر ، انتہا کیوں ہے
پسِ پردہ دھرا کیا ہے ، یہ ہے سب کھیل پردے کا
تلاشِ قصر آئینہ نظر کا اقتضا کیوں ہے
یہ صحرا بلبلوں کا ہے یہاں ہر خول خالی ہے
خیالِ قیس ہر محمل کے پیچھے دوڑتا کیوں ہے
بتِ معنیٰ سے فارغ ہے حرم کی تو...