محبت مت کہو اس کو !

  1. Khaaki

    تعارف آؤ دیکھ آئیں آج خاکی کو۔وہ تو اب خاک میں پڑا ہوگا

    خاکسار کا کوئی تعارف نہیں ہے بس اک ادنیٰ سا انسان ہوں جھنگ سے تعلق ہے گھر تعلیم احباب اور شاعری بس اتنی سی زندگی ہے اور درد بغیر کسی وجہ کے کوٹ کوٹ بھرا ہے کسی ساحر کا کمال لگتا ہے ورنہ یوں روز کون مرتا ہے
  2. جیا راؤ

    محبت مت کہو اس کو

    اب اس میں جھوٹ شامل ہے محبت مت کہو اس کو عمارت دل کی گرنے دو تعلق ٹوٹ جانے دو کہ جو دیوار اپنے بوجھ سے گرنے پہ آجائے دئیے کی لو سے اس دیوار کو پھر تھامنا کیسا ہوا کا سامنا کیسا بہت کمزور سا سچ ہے اسے اب بجھ ہی جانے دو محبت مت کہو اس کو سمجھ لو سردیوں کی دھوپ جیسا سچ محبت ہے پناہِ ذات...
Top