اب اس میں جھوٹ شامل ہے
محبت مت کہو اس کو
عمارت دل کی گرنے دو
تعلق ٹوٹ جانے دو
کہ جو دیوار اپنے بوجھ سے گرنے پہ آجائے
دئیے کی لو سے اس دیوار کو پھر تھامنا کیسا
ہوا کا سامنا کیسا
بہت کمزور سا سچ ہے
اسے اب بجھ ہی جانے دو
محبت مت کہو اس کو
سمجھ لو سردیوں کی دھوپ جیسا سچ محبت ہے
پناہِ ذات...