غیر کے خط میں مجھے ان کے , پیام آتے ہیں
کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں
عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں
عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آتے ہیں
اب مرے عشق پہ تہمت ہے ہوس کاری کی
مسکراتے ہوئے اب وہ لبِ بام آتے ہیں
واعظِ شہر کی محفل ہے کہ ہے بزمِ نشاط
حوضِ کوثر سے چھلکتے ہوئے جام آتے...