گلوکار محمد رفیع کی موت پر
آواز کے موتی
شعر کے جادوگر، سنگیت کے ساحر
مصرعوں اور دھنوں کے خالی سیپوں کے کشکول اٹھائے
افسردہ مغموم کھڑے ہیں
سونی آنکھوں میں ٹوٹی امید لیے
آواز کے ان نورس قطروں کی
جو خالی سیپوں میں امرت بن کر ٹپکیں
اور اظہار، گہر بن جائے
لفظ کی بندش، تال کی سنگت، رقص کے...
دل کی بات کہی نہیں جاتی چپکے رہنا ٹھانا ہے
حال اگر ہے ایسا ہی تو جی سے جانا، جانا ہے
اس کی نگاہِ تیز ہے میرے دوش و بر پر ان روزوں
یعنی دل پہلو میں میرے تیرِستم کا نشانہ ہے
دل جو رہے تو پاؤں کو بھی دامن میں ہم کھینچ رکھیں
صبح سے لے کر سانجھ تلک اودھر ہی جانا آنا ہے
سرخ کبھو آنسو ہیں ہوتے...
السلام علیکم !
اس لڑی میں روزانہ کی بنیاد پر سوال و جواب پوسٹ کیے جائیں گے۔ سوال عام مسلمانوں کی طرف سے ہیں جن کا مقصد اسلامی عقائد اور تعلیمات کو سمجھنا ہے۔ اور ان سوالوں کے جواب علما کرام کی طرف سے دیے گئے ہیں۔ فی الحال دو علما کے سوال و جواب میسر ہیں جناب طالب محسن اور جناب مفتی محمد رفیع۔...
پشیمانی
(کیفی اعظمی)
میں یہ سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا
کہ وہ روک لے گی منا لے گی مجھ کو
ہواؤں میں لہراتا آتا تھا دامن
کہ دامن پکڑ کر بٹھا لے گی مجھ کو
قدم ایسے انداز سے اٹھ رہے تھے
کہ آواز دے کر بلا لے گی مجھ کو
مگر اس نے روکا نہ مجھ کو منایا
نہ دامن ہی پکڑا نہ مجھ کو بٹھایا
نہ آواز ہی...
اب کیا مثال دوں میں تمہارے شباب کی
انسان بن گئی ہے کرن ماہتاب کی
چہرے میں گُھل گیا ہے حسیں چاندنی کا نور
آنکھوں میں ہےچمن کی جواں رات کا سرور
گردن ہے اک جُھکی ہوئی ڈالی گلاب کی
اب کیا مثال دوں میں تمہارے شباب کی