غزل
(محمد طارق غازی - آٹوا، کینیڈا)
تیرا من بھی سوتا ہے
تو بھی جیون کھوتا ہے
من کی اُور دھیان نہیں
تن گنگا میں دھوتا ہے
کرشن بچارا سوکھے منہ
گوالا زہر بلوتا ہے
میرے غم کی بات نہ کر
تو کس غم میں روتا ہے
سب کو اپنی پڑی ہے یہاں
کون کسی کا ہوتا ہے
تم کیوںجاگے رہتے ہو
نگر تو سارا سوتا ہے...
غزل
(محمد طارق غازی - آٹوا ، کینیڈا)
بدن کا بیسواں حصہ یہ سر ہے
مرا افسانہ کتنا مختصر ہے
جہاناہل حق زیرو زبر ہے
اسی میں امتحان خیرو شر ہے
وہی معتوب ہیں اس داستاں میں
جنہیں عنوان ہستی کی خبر ہے
تمہیں سمجھا کے ہم تو تھک چکے ہیں
کہ بھائی راستہ یہ پُر خطر ہے
خرد جس کو ملی تھی...