غزل
(محمد خاں عالم حیدر آبادی)
وہ منہ کے سامنے چلمن گرائے بیٹھے ہیں
ہم اشتیاق کی صورت بنائے بیٹھے ہیں
نظر جمال پہ اُنکے جمائے بیٹھے ہیں
کہ پردہء در دل ہم اُٹھائے بیٹھے ہیں
ہمارے دل کا کریں گے وہ خون آج ضرور
سنا ہے ہاتھوں میں مہندی لگائے بیٹھے ہیں
خدا کے واسطے ہم سے نہ پوچھو...