محمد علی جوہر

  1. فہد اشرف

    عرضداشت بخدمت سر سید احمد خاں مرحوم و مغفور...... محمد علی جوہر

    عرضداشت بخدمت سر سید احمد خاں مرحوم و مغفور (جو سن 1907 ع میں مرحوم کے برسی کے لیے کہی گئی اور اولڈ بوائز ڈنر میں پڑھ کر سنائی گئی) بیاں کس طرح ہو اے سید احمد خاں کہ کیا تم ہو ہمارے عاشق دلدادہ تم ہو دلربا تم ہو تمہی تھے پیشوائے قوم جب تک جان تھی تن میں مگر سید، موئے پر بھی ہمارے پیشوا تم ہو...
  2. فرقان احمد

    تنہائی کے سب دن ہیں، تنہائی کی سب راتیں ::: محمد علی جوہر

    تنہائی کے سب دن ہیں، تنہائی کی سب راتیں اب ہونے لگیں ان سے خلوت میں ملاقاتیں! ہر آن تسلی ہے، ہر لحظہ تشفی ہے ۔۔۔! ہر وقت ہے دل جوئی، ہر دم ہیں مداراتیں کوثر کے تقاضے ہیں، تسنیم کے وعدے ہیں ہر روز یہی چرچے، ہر رات یہی باتیں !!! معراج کی سی حاصل سجدوں میں ہے کیفیت اک فاسق و فاجر میں ۔۔۔ اور...
  3. کاشفی

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے - مولانا محمد علی جوہر

    غزل (مولانا محمد علی جوہر) تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے پر غیب سے سامانِ بقا میرے لئے ہے پیغام ملا تھا جو حسین ابن علی کو خوش ہوں وہی پیغامِ قضا میرے لئے ہے یہ حور بہشتی کی طرف سے ہے بلاوا لبیک کہ مقتل کا صلا میرے لئے ہے کیوں جان نہ دوں غم میں ترے جب کہ ابھی سے ماتم یہ زمانہ میں بپا...
  4. رانا

    مرچ مسالہ

    دو واقعات پیش خدمت ہیں۔ ان دوواقعات کے راوی کا نام تو ذہن سے نکل گیا ہے اگر کسی کو معلوم ہو تو بتادیں۔ مرچ مسالہ ایک دفعہ سر محمد یوسف نے اپنے گھر رئیس الاحرار مولانا محمد علی جوہر کی دعوت کی۔ چونکہ یو۔ پی کے لوگ اپنے ہاں سالن وغیرہ میں مرچ مسالہ تیز رکھتے ہیں اور اس دن جو کھانا جوہر صاحب...
  5. پ

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے- مولانا محمد علی جوہر

    تم یوں ہی سمجھنا کہ فنا میرے لئے ہے پر غیب سے سامانِ بقا میرے لئے ہے پیغام ملا تھا جو حسین ابنِ علی کو خوش ہوں وہی پیغامِ قضا میرے لئے ہے یہ حورِ بہشتی کی طرف سے ہے بلاوا لبیک کہ مقتل کا صلا میرے لئے ہے کیوں جان نہ دوں غم میں ترے جب کہ ابھی سے ماتم یہ زمانے میں بپا میرے لئے ہے...
  6. فرخ منظور

    دور حیات آئے گا قاتل، قضا کے بعد - مولانا محمد علی جوہر

    دور حیات آئے گا قاتل، قضا کے بعد ہے ابتدا ہماری تری انتہا کے بعد جینا وہ کیا کہ دل میں نہ ہو تیری آرزو باقی ہے موت ہی دلِ بے مدعا کے بعد تجھ سے مقابلے کی کسے تاب ہے ولے میرا لہو بھی خوب ہے تیری حنا کے بعد لذت ہنوز مائدہء عشق میں نہیں آتا ہے لطفِ جرمِ تمنا...
Top