سبز ہلالی پرچم
محمد خلیل الرحمٰن
چھوٹا سا اک تارا
چمک چمک کر ہارا
چاند سے بولا پیارے
چمک کے ہم تھک ہارے
کیوں نہ سیر کو جائیں
اپنا جی بہلائیں
رات ابھی باقی تھی
چاند کے جی میں آئی
کیوں نہ بات یہ مانوں
میں بھی سیر کی ٹھانوں
دونوں زمیں پہ اترے
سیر بھی کی اور کھیلے
صبح جو ہونے آئی
طبیعت بھی گھبرائی...
احباب سے درخواست ہے کہ اشعار کی تصحیح فرمائیں ۔ اور کیا لفظ بیعت اس جگہ استعمال ہو سکتا ہے؟
میں چلا تو کتنے ہی لوگ ساتھ میں چل پڑے
کئی مڑ گئے، کئی راستے میں ٹھہر گئے
مرے ہم نوا، ترے اعتبار کا شکریہ
کہ ترے سوا سبھی بیعت کر کے مکر گئے۔
آج ایک چھوٹی بحر کی غزل لکھنے کی کوشش کی ہے۔اصلاح کے لئے پیش کرتا ہوں۔ بحر کا تعین بھی کیجئے گا۔ شکریہ۔
جذبات میں جل جائیں
حدت سے پگھل جائیں
ہم تم نہ رہیں باقی
اک نفس میں ڈھل جایئں
اک بحر تخیل ہے
جس سمت نکل جائیں
ایسے نہ مجھے دیکھو
ارماں نہ مچل جائیں
دیکھیں تو بھلا کیسے
سوچیں تو دہل جائیں
وہ تو...
محفلین بھائیوں سے اصلاح کی درخواست کے ساتھ
احسان
محمد خلیل الرحمٰن
(ماخوذ از حکایاتِ سعدی)
کسی شہر میں ایک تھا نوجواں
بہت رحم دل اور بہت مہرباں
کہیں شیخ سعدی نے دیکھا اسے
بیاباں میں بکری چراتے ہوئے
تھی بکری کی گردن میں رسی پڑی
وہ اس کے اشارے کی پابند تھی
کہا شیخ سعدی نے اے نوجواں
لیے...