جہاں کہیں بھی اجالا دکھائی دیتا ہے
تمہارا نقشِ کفِ پا دکھائی دیتا ہے
یہ سارا عالم امکاں تمہارے سامنے ہے
تمہیں کہو کوئی تم سا دکھائی دیتا ہے
عروج سرحد روح الامیں سے بھی آگے
براق آپ کا بڑھتا دکھائی دیتا ہے
فرازِ عرش پہ ایوانِ ذاتِ وحدت میں
تمہارے نور کا ہالہ دکھائی دیتا ہے
جہاں پہ ممکن و امکاں...