محشر لکھنوی

  1. فرخ منظور

    تم آتے پاس تو یوں شرحِ آرزو کرتے ۔ محشر لکھنوی

    تم آتے پاس تو یوں شرحِ آرزو کرتے کہ نذرِ چشم، کلیجے کا ہم لہو کرتے کلیم صرف ارنی کہہ کے ہو گئے خاموش ہزار رنگ سے مطلب کی گفتگو کرتے وہ کہتے ہیں کہ کوئی تو ضرور ہو گی غرض کسی کو یوں نہیں دیکھا ہے دل لہو کرتے تری زباں پہ فدا، تیرے وعدے کے صدقے تمام رات کٹی دل سے گفتگو کرتے رموزِ عشق ہیں کیا...
  2. فرخ منظور

    فدا برقِ نگہ کے آنکھ بھر کر دیکھتے جاؤ ۔ محشر لکھنوی

    فدا برقِ نگہ کے آنکھ بھر کر دیکھتے جاؤ جو دیکھا جائے حالِ قلبِ مضطر دیکھتے جاؤ تمنائے قتیلِ ناز کو دیکھو نہ دیکھو تم نزاکت سے رکا جاتا ہے خنجر، دیکھتے جاؤ ہماری گرد دامانِ ہوا سے اڑتی آتی ہے ذرا اے رہروانِ کوئے دلبر، دیکھتے جاؤ جمالِ دل ربا ہر چند خرمن سوزِ ہستی ہے مگر یہ مقتضائے شوق دم بھر،...
  3. فرخ منظور

    سنتا ہے کون کس سے کہیں بزمِ یار میں ۔ محشر لکھنوی

    سنتا ہے کون کس سے کہیں بزمِ یار میں بیٹھے ہی بیٹھے دل نہ رہا اختیار میں کیا کیا تڑپ تڑپ کے پکارے ہیں تم کو ہم کیا کیا اٹھا ہے درد، دلِ بے قرار میں آنکھیں اجل کے بند کیے بھی نہ ہوں گی بند جاگا ہوں اس طرح سے شبِ انتظار میں راس آئے اے خدا دلِ پر شوق کی امنگ جی چاہتا ہے بیٹھے رہیں کوئے یار میں...
  4. کاشفی

    نوحہء حیات - محشر لکھنوی

    نوحہء حیات (محشر لکھنوی) مار ڈالا حسرتوں کے غم نے اے محشر ہمیں چند دن میں ختم ہے اپنا بھی دورانِ حیات گھٹ گیا زورِ جوانی ،ہوگئے عضا ضعیف کون اب سر پر اُٹھائے بار احسانِ حیات خیریت سے جیتے جیتے ہوگئے چالیس سال اب کہاں وہ روز و شب کہئے جنہیں جانِ حیات کان میں آخر صدائے الرحیل آنے...
Top