خاک پر جو نگیں دیکھا ہے
نقشِ پائے حسیں دیکھا ہے
-
آسماں نے ترے قدموں کو
آج بن کے زمیں دیکھا ہے
-
ایک ہالہ تری زلفوں کا
چاند نے بھی نہیں دیکھا ہے
-
راز بن کے ترے سینے میں
ایک گہرا یقیں دیکھا ہے
-
گھر جلا کر چمن میں اپنا
آہ بھرتے مکیں دیکھا ہے
-
پس نہیں تھا ترا ﷺ سایہ بھی
کب، کہاں تھا،...