محسن احسان

  1. فرخ منظور

    جب پکارا ہے تجھے اپنی صدا آئی ہے ۔ محسن احسان

    جب پکارا ہے تجھے اپنی صدا آئی ہے دل کی دیواروں سے لپٹی ہوئی تنہائی ہے ہے کوئی جوہری اشکوں کے نگینوں کا یہاں آنکھ بازار میں اک جنسِ گراں لائی ہے دل کی بستی میں تم آئے ہو تو کیا پاؤگے اب یہاں کوئی تماشا نہ تماشائی ہے دل بھی آباد ہے اک شہرِ خموشاں کی طرح ہر طرف لوگ مگر عالمِ تنہائی ہے جس کی...
  2. محمداحمد

    غزل ۔ میں کسی طور سُخن سازِ مثالی نہ بنا ۔ محسن احسان

    غزل میں کسی طور سُخن سازِ مثالی نہ بنا میرؔ و غالبؔ تو کُجا مومنؔ و حالیؔ نہ بنا آسمانوں کے مکیں میری زمینوں کو سجا عرشِ بے مایہ پر فردوسِ خیالی نہ بنا پُر ہوا جام سے کچھ پہلے مرا کاسہ ٔ عمر اے خدا شُکر ہے میں تیرا سوالی نہ بنا سیلِ گریہ سے نہ رُک پائے گا خاشاکِ مژہ بند مضبوط ہوں دریاؤں...
  3. فرخ منظور

    شبنم جو ملے خواہشِ دریا نہیں کرتے ۔ محسن احسان

    غزل بشکریہ ون اردو فورم شبنم جو ملے خواہشِ دریا نہیں کرتے ہم حد سے کبھی بڑھ کے تمنا نہیں کرتے آنکھوں کے جزیروں میں بھی پانی نہیں ملتا پیاسے ہیں مگر کوئی تقاضا نہیں کرتے ہم راکھ ہوئے آتشِ خاموش میں جن کی حیرت ہے کہ وہ لوگ تماشا نہیں کرتے سیراب کرو دل کو اب اشکوں سے کہ بادل اس خشک زمیں پر کبھی...
  4. نوید صادق

    ہر نخلِ چمن بچائیں گے ہم ۔۔۔۔۔ محسن احسان

    غزل ہر نخلِ چمن بچائیں گے ہم اب ایک ہی دھن میں گائیں گے ہم بجھتی ہوئی شمعوں کی لووں کو خورشید صفت بنائیں گے ہم زرخیز ہوئی ہے خاکِ صحرا گُن ابر وہوا کے گائیں گے ہم ہے باغ میں خوشگوار موسم اب اور کہیں نہ جائیں گے ہم اے خاکِ وطن ملول مت ہو ہر قرضِ وطن چکائیں گے ہم جنت ہو کہ...
Top