محسن علوی
جدہ سعودی عرب
ہم اگر دل کا تمھیں حال سنانے لگ جائیں
حالِ دل سُننے میں تم کو بھی زمانے لگ جائیں
تیرے کہنے سے میں خاموش ہوں اے دل لیکن
خود ہی پلکوں پہ کہیں اشک نہ آنے لگ جائیں
کبھی گزرے ہوئے موسم کبھی بیتے ہوئے دن
یاد آجائیں تو پھر ہم کو رُلانے لگ جائیں
واہ رے کشمکشِ وقتِ محبت کے...