ولیم جرمنی کے دارالحکومت برلن میں اپنے فلیٹ میں بالکل اکیلا تھا۔ شہر میں وبا پھیل چکی تھی۔ ہرنفس دوسرے سے گریزاں خوف کے عالم میں اپنے گھر کی پناہ گاہ میں محصور تھا۔ دستور کے موافق یونیورسٹی میں داخلے سے پہلے ہی دوسرے بچوں کی طرح اس نے بھی والدین کا گھر چھوڑ دیا ، اب تنہائی اس کے رگ وپے میں زہر...
حالت خواب تھی یا بیداری ۔ اس نے دیکھا ایک پہاڑ کی چوٹی پر آسمانی بجلی لپکی اور قربانی کو قبولیت کی سند دیتی راکھ میں بدل گئی ۔ پیٹ میں کھانے کی طلب آگ بن کر دہک رہی تھی اسے بجھانے باہر نکلی ۔ بادل کی گرج نے دل دہلا دیا ۔ آسمان پر چاروں طرف بے موسمی بجلی یوں کوند رہی تھی جیسے کوئی جنگجو سالار...
منزل کہاں ہے ؟
جون کا مہینہ تھا اور لگتا تھا کہ جیسے دوزخ منہ کھول کر سانس لے رہی ہو۔ صیدیقی صاحب اللہ اماں پڑھتے ہوئے دفتر کے دروازے سے نکل کر جلدی سے یخ بستہ گاڑی میں بیٹھ گئے-انہیں گرمیوں کا موسم سخت نا پسند تھا- ہمیشہ یہی ہوتا تھا کہ سال بھر کے بکھیڑے جون میں آکر جمع ہو جا تے تھے-کاروباری...