معاہدات
(ساغر نظامی)
سرِ شوق پیہم جھکاتا رہونگا
بہ ہر گام کعبہ بناتا رہونگا
یہ بادِ مخالف سے ہے شرط میری
چراغ اپنے خود ہی بجھاتا رہونگا
ہے برق و شرر سے مرا عہد نامہ
کہ خود اپنے خرمن بتاتا رہونگا
شبِ تار سے میں نے وعدہ کیا ہے
اندھیرے کو مشعل دکھاتا رہونگا
زباں دی ہے...