بکھرے بکھرے سہمے سہمے روز و شب دیکھے گا کون
لوگ تیرے جرم دیکھیں گے سبب دیکھے گا کون
ہاتھ میں سونے کا کاسہ لے کے آئے ہیں فقیر
اس نمائش میں ترا دست طلب دیکھے گا کون
لا اٹھا تیشہ چٹانوں سے کوئی چشمہ نکال
سب یہاں پیاسے ہیں تیرے خشک لب دیکھے گا کون
دوستوں کی بےغرض ہمدردیاں تھک جائیں گی
جسم پر اتنی...