معصوم ہیں یہ رشتے ان کو نبھا کہ دیکھو
ملتی ہے کتنی خوشیاں یہ آزما کہ دیکھو
بھائی ہوتا کیا ہے یہ کیسے کوئی بتائے
جو اپنا لہو بھی دل سے تیرے لیے بہائے
پوچھے اگر کوئی تجھ سے جنت کا ٹھکانہ
کہنا اسے کہ قدموں میں ماں کے تیرا خزانہ
یوں تو اپنے بہت ہیں اس کائنات میں مگر
غیروں کو بھی غنی اپنا سمجھ کہ...