غزل
ایسا نہیں کہ بزم میں اچھا کوئی نہ تھا
لیکن مجھے یقین ہے تم سا کوئی نہ تھا
کل شام کیوں اداس تھے دل کی گلی میں لوگ
میرے سوا تو شہر میں تنہا کوئی نہ تھا
اک شوق تھا کہ خود سے ملاقات ہو کبھی
لیکن مرے مکان میں مجھ سا کوئی نہ تھا
کس نے خریدنا تھا وہاں آئینہ جناب
بے چہرگی کی بھیڑ تھی چہرہ کوئی...
غزل
(معظم سعید - کراچی پاکستان)
لمحہ لمحہ ماتمی ہے آجکل
زندگی کیا زندگی ہے آجکل
خواب کی تعبیر کوئی کیا لکھے
دھول کاغذ پر جمی ہے آجکل
شور دل ہے نہ صدائے برگ و بار
پھر یہ کیسی بے کلی ہے آجکل
عالم سر گشتگی میں اب ہوا
جانے کس کو ڈھونڈتی ہے آجکل
پربتوں کے درمیاں اک جھیل پر
کتنی...
شام ڈھلنے والی ہے سوچتے ہیں گھر جائیں
پھر خیال آتا ہے، کس طرف، کدھر جائیں
ہجرتی پرندوں کا کچھ یقیں نہیں ہوتا
کب ہوا کا رخ بدلے کب یہ کوچ کر جائیں
دھوپ کے مسافر بھی کیا عجب مسافر ہیں
سائے میں ٹھہر کر یہ سائے سے ہی ڈر جائیں
دوسرے کنارے پر تیسرا نہ ہو کوئی
پھر تو ہم بھی دریا میں بے...
آنسو، کرکٹ اور سناٹا
(معظم سعید - کراچی پاکستان)
معظم سعید صاحب پاکستان سے باہر برسرروزگار ہیں۔۔۔۔
اک دن مجھ سے
دیواروں نے یہ پوچھا
"تم کمرے میں تنہا کیوں ہو"
میں نے ہنس کر ٹال دیا تھا
لیکن شاید
دیواروں نے مجھ کو تنہا
چُپکے چُپکے روتے دیکھ لیا تھا
مجھ سے پوچھا
"پھر تم اکثر روتے...