والدمرحوم ۔ضیا عزیزی جے پوری ۔ صاحب کی ایک غزل جو یوم ِمزدور ،یکم مئی کے ایک طرحی مشاعرے میں کہی گئی تھی یاد آگئی۔
آبلے ، مٹی ،پسینہ ،جیسے ویرانوں کا بوجھ
آسماں سے بھی فزوں، مزدور کے شانوں کا بوجھ
ناتواں قلب و نظر پر اتنے کا شانوں کا بوجھ
بتکدوں کا ،میکدوں کا اور پری خانوں کا بوجھ
حاملِ...