مظفر حنفی

  1. طارق شاہ

    پروفیسرمظفر حنفی ::::: کل جو دِیوار گِراتا ہُوا طوُفاں نِکلا ::::: Prof. Muzafar Hanfi

    غزل کل جو دِیوار گِراتا ہُوا طوُفاں نِکلا پائے وحشت کے لئے گھر میں بَیاباں نِکلا جانے کِس غم سے منوّر ہے ہر اِک لَوحِ جَبِیں درد ہی رشتۂ اوراقِ پریشاں نِکلا سر جُھکایا تو کبھی پاؤں تراشے اپنے ! پھر بھی مقتل میں مِرا قد ہی نُمایاں نِکلا جال ہر سمت رِوایَت نے بِچھا رکھّے تھے بابِ اِنکار...
  2. کاشفی

    چراغ اپنے ہوا دینے سے پہلے - مظفر حنفی

    غزل (مظفر حنفی) چراغ اپنے ہوا دینے سے پہلے جلانے تھے بجھا دینے سے پہلے میاں کیا لازمی تھا خاک اُڑانا کسی کو راستہ دینے سے پہلے نسیمِ صبح کو آیا پسینہ خزاں‌کو بددعا دینے سے پہلے ملا سکتے ہو کیا ہم سے نگاہیں بغاوت کی سزا دینے سے پہلے مناسب ہے کہ پڑھ لی جائے تختی کسی در پر...
  3. فرحت کیانی

    غزل۔ اور کچھ دور پر تان کر دھوپ میں۔ مظفر حنفی

    اور کچھ دور پر تان کر دھوپ میں سایہ کرنے لگا ہے سفر دھوپ میں میں مسافر نوازوں کا مارا ہُوا بیج بوتا رہا عمر بھر دھوپ میں ایک دیوار پرچھائیاں کھا گئی ہم بھٹکتے رہے دربدر دھوپ میں اس نے اپنے لیے چاندنی کھینچ لی اور مجھ سے کہا، عیش کر دھوپ میں اوس ہے یا گُہر خود ہی کُھل جائے گا ہم...
  4. الف عین

    کلامِ مظفر حنفی

    سمت کے لئے موصول کلام۔۔۔ پہلے یہاں پری ویو کے طور پر میں اٹھ گیا تو شورِ فغاں بھی نہیں اُٹھا لیکن کرائے پر وہ مکاں بھی نہیں اٹھا مذہب نہیں بتایا نہ امداد کی قبول کشتی میں اک حبابِ رواں بھی نہیں اُٹھا بستی جلانے والو تمھیں کیا بتاؤں میں مدّت سے میرے گھر میں دھواں بھی نہیں...
  5. مغزل

    جیسے شب خون میں بوکھلا کر اٹھیں لوگ تلوار تلوار کرتے ہوئے --- ڈاکٹر مظفر حنفی

    ڈاکٹر مظفر حنفی (ہندوستان) کی ایک خوبصورت غزل جو میرے دل و دماغ میں رقصاں ہے جانے کیوں کئی دن سے بار بار ہونٹوں تک آجاتی ہے۔ میں نے سوچا آپ احباب کی نذر کردوں ۔ جو شعر میرے حافظے میں رہے وہ پیش ہیں ۔۔ اگر مزید ہوئے تو پیش کردوں گا، والسلام غزل میں گنہگار اور ان گنت پارسا، چار جانب سے...
  6. F@rzana

    اب اتنا برد بار نہ بن میرے ساتھ آ - ڈاکٹر مظفر حنفی

    اب اتنا برد بار نہ بن میرے ساتھ آ بدلیں گے مل کے چرخ کہن میرے ساتھ آ پیوند خاک ہونا ہے بارے ابھی نہیں پھیلا ہوا ہے نیل گگن میرے ساتھ آ پلکیں بچھی ہیں میری ہر اک موج آب میں اس پالکی پہ چاند کرن میرے ساتھ آ اے روح بے قرار ابھی جان مجھ میں ہے زخموں سے چور چور بدن میرے ساتھ آ ویسے بھی اپنی...
Top