وہ میرے دل کے اداس کمروں میں جگمگایا تو مسکرایا
وہ حیلہ جُو بھی کمال کا تھا جو لڑکھڑایا تو مسکرایا
اسے یہ خو تھی کہ میرے دل کے برامدے میں وہ رقص دیکھے
عجیب شے تھا کہ وسوسوں نے اسے ستایا تو مسکرایا
وہ محو حیرت تھا میری سوچوں کے کچھ کواڑوں کی خامشی پر
حسین چہرے نے سادگی سے سراغ پایا تو مسکرایا...