آنکھ

  1. محمد اجمل خان

    دل کے اندھے

    دل کے اندھے ہماری آنکھیں دیکھنے میں کبھی غلطی نہیں کرتی۔ وہ جو بھی دیکھتی ہے، ٹھیک ٹھیک دیکھتی ہے۔ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہماری آنکھوں نے گندم کو آٹا یا آٹا کو گندم دیکھا ہو۔ لیکن انسان اپنی آنکھوں سے سچ دیکھ کر بھی اسے جھٹلاتا ہے اور یہ سچ کو جھٹلانا انسان کے دل کا عمل ہے کیونکہ آنکھوں کا کام...
  2. محمد بلال اعظم

    اب مرے پاس مرے خواب کہاں رہتے ہیں۔۔۔ محمد بلال اعظم

    بابا جانی کی محبت اور شفقت کی نذر۔۔۔۔ ایک اور غزل غزل اب ہے تعبیر کے دھوکے میں سرابوں کا سفر اب مرے پاس مرے خواب کہاں رہتے ہیں ہاں اِسی شہر میں بہتا ہے فُراتِ وحشت ہاں اِسی شہر میں کچھ تشنہ لباں رہتے ہیں حبسِ زندانِ تحیر یہ گواہی دے گا جو زمیں پر نہیں رہتے، وہ یہاں رہتے ہیں اب کہاں کھینچتی...
  3. محمداحمد

    آنکھ، چشم، نین، دیدہ، نگاہ، نظر پر اشعار

    آغاز میں کیے دیتا ہوں۔ عبدالحمید عدم صاحب کا شعر: وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیں سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں
  4. ج

    جو لوگ اس کو یہاں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

    جو لوگ اس کو یہاں آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں وہ حشر اپنا جہاں سے گزر کے دیکھتے ہیں سیاہ فام تو دیکھے ہیں پر نہ ایسے بھی کہ اہل حبش بھی اس کو ٹھہر کے دیکھتے ہیں سنا ہے ناک پہ طوطوں کو رشک آتا ہے سنا ہے دانت بھی کچھ لوگ ڈر کے دیکھتے ہیں سنا ہے بولے تو بدبو بھی منہ سے آتی ہے سو لوگ...
  5. طالوت

    آنکھ ہے کہ رنگوں کی برسات

    -------
Top