غزل
(نیہا زیدی - کراچی پاکستان)
قرار مانگتی ہیں، اعتبار مانگتی ہیں
وفائیں میری یہ کیا اختیار مانگتی ہیں
ہوائے سرد سے دل کے چراغ بجھ بھی گئے
یہ آنکھیں پھر بھی ترا انتظار مانگتی ہیں
دکھوں کی بھیڑ میں شامل تری جدائی ہے
یہ راہیں پیار کی کیوں وصل یار مانگتی ہیں
بھلانا تم کو تو اب اپنی...
غزل
(نیہا زیدی - کراچی پاکستان)
اُس کی آنکھوں نے کہی کیسی کہانی مجھ سے
رات بھر روٹھی رہی نیند کی رانی مجھ سے
موسمِ ہجر میں ممکن ہے میری یاد آئے
آج تم لے لو کوئی تازہ نشانی مجھ سے
کیا کوئی سوچنا اور کیا کوئی شجرہ پڑھنا
اُس کے بارے میں سنو بات! زبانی مجھ سے
سامنے اُس کے میں خاموش...