سب جانتے ہوئے بھی انجان بن کے رہنا
خود اپنے جھونپڑے میں مہمان بن کے رہنا
جب اُن کو اِس شہر میں، نہ جانتا تھا کوئی
مجھے یاد ہے وہ انکی، پہچان بن کے رہنا
میں بے حسی کی انکی، مثال کیا دوں یارو
وہ پتھروں کی طرح، بے جان بن کے رہنا
رسمِ وفا سے جو بھی، ناآشنا ہو لوگو
بےفائدہ ہے اُس پر سلطان...