مقام حشمت و جاہ و جلال سے آگے
ہماری سوچ ہے مال و منال سے آگے
بہشت و حور کے حُسن جمال سے آگے
مری اُڑان ہے وہم و خیال سے آگے
بچھا کے دام تو صیاد یونہی بیٹھا ہے
ہے میرا رزق، کہیں تیرے جال سے آگے
اے دل! بہت ہے تمنائےِ وصلِ یار تجھے
مگر یہ علم ہے؟ کیا ہے، وصال سے آگے
ہے تو خبیر تو پھر...