نذیر باقری

  1. عؔلی خان

    اپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے (شاعر: نذیر باقری)

    اَپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے تیرا مجرم ہوں مجھے ڈوب کے مرجانے دے اے نئے دوست میں سمجھوں گا تجھے بھی اپنا پہلے ماضی کا کوئی زخم تو بھر جانے دے آگ دنیا کی لگائی ہوئی بجھ جائے گی کوئی آنسو میرے دامن پہ بکھر جانے دے زخم کتنے تیری چاہت سے ملے ہیں مجھ کو سوچتا ہوں کہ کہوں تجھ سے...
  2. ظ

    اپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے

    اپنی آنکھوں کے سمندر میں اُتر جانے دے تیرا مجرم ہوں مجھے ڈوب کے مرجانے دے اے نئے دوست میں سمجھوں گا تجھے بھی اپنا پہلے ماضی کا کوئی زخم تو بھر جانے دے آگ دنیا کی لگائی ہوئی بجھ جائے گی کوئی آنسو میرے دامن پہ بکھر جانے دے زخم کتنے تیری چاہت سے ملے ہیں مجھ کو سوچتا ہوں کہ کہوں...
Top