نہ امیدوں سے وابستہ نہ ارمانوں سے وابستہ
ہماری زندی ہے غم کے طوفانوں سے وابستہ
جنہیں فرزانے اپنے نام سے منسوب کرتے ہیں
یہ جتنے بھی چمن ہیں سب ہیں دیوانوں سے وابستہ
ہجومِ یاس،دردِشوق،یادِشام تنہائی
نہ جانے زندگی ہے کتنے عنوانوں سے وابستہ
عجب انسان ہیں اس دور کے انسان بھی یارو
نہ اپنوں سے...