نغمۂ حرم

  1. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری نغمۂ حرم: میں حریمِ قدس میں، کعبہ نظر کے سامنے

    میں حریمِ قدس میں، کعبہ نظر کے سامنے موجزن ہے نور کا دریا نظر کے سامنے يا خیالِ دوست ہے تنہا نظر کے سامنے یا مجسم ہو گیا سجدہ نظر کے سامنے کیا کروں سجدہ ضروری ہے کہ نظارہ ہے فرض دل میں شوقِ دید اور جلوہ نظر کے سامنے سنگِ اسود، ملتزم، رکنِ یمانی اور حطیم ایک ہی چکر میں ہے کیا کیا نظر کے سامنے...
  2. محمد تابش صدیقی

    ماہر القادری نغمۂ حرم: حرم میں اذانِ سحر اللہ اللہ

    نغمۂ حرم ٭ حرم میں اذانِ سحر اللہ اللہ کہ ہیں وجد میں بحر و بر اللہ اللہ مقامِ براہیم پر یہ نمازیں بہ ہر سجدہ معراجِ سر اللہ اللہ دھڑکتے ہوئے دل کا لے کر سہارا مناجات با چشمِ تر اللہ اللہ تصور بھی ہے ایک زندہ حقیقت تخیل بھی ہے معتبر اللہ اللہ تجلی میں دھوئے ہوئے سنگریزے یہاں کے نجوم و قمر...
Top